نیویارک: بدلتے کھانے پینے کےطرز زندگی لوگوں کو بیماریوں کی زد میں لا رہا ہے. ان میں سے ایک ذیابیطس کا مسئلہ ہے. آپ دیکھیں گے کہ ہر گھر خاندان میں کم از کم ایک رکن اس کا شکار ہے. جہاں کچھ لوگ جینیاتی طور پر طور پر اس کا شکار ہیں، وہیں بہت سے لوگ باہر کے کھانے اور Un-Healthy طرز زندگی کی وجہ سے اس کی زد میں آ گئے ہیں. ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے، لیکن آپ کی عادات اور طرز زندگی میں تبدیلی لا کر اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے.
بڑوں سے لے کر بچے تک اس کی زد میں آتے جا رہے ہیں. گھر کا کھانا چھوڑ باہر کے کھانے کی
طرف متوجہ ہونا اس کا سب سے بڑا سبب ہے. کنگ سائز برگر اور فاسٹ فوڈ، چینی وغیرہ کھانے سے صرف پیٹ کے ارد گرد چربی ہی نہیں بڑھتی بلکہ ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے. ایک تحقیق میں یہ انتباہ دی گئی ہے. محققین کا کہنا ہے کہ جو لوگ اکثر باہر کا کھانا کھاتے ہیں، خاص طور سے فاسٹ فوڈ، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس تیار ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے.
Harvard T. H. Chan School of Public Health اسکول آف پبلک ہیلتھ کے کی سون کا کہنا ہے کہ فکر کی بات یہ ہے کہ باہر کا کھانا کھانے پر توانائی تو بھرپور ملتی ہے، لیکن غذائیت حاصل نہیں ہے، جس سے وزن بڑھ جاتا ہے. آہستہ آہستہ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا امکان بڑھنے لگتا ہے.